- NewsNational & Campus
- National
- جنگ مسئلے کا حل نہیں، لاہور سے امن کا پیغام
- لیاقت پور؛ زمین پر قبضے کے لیے ہندوقبرستان کی بے حرمتی
- تبدیلی مذہب کا متنازع واقعہ، چترال کا امن متاثر ہونے کا خدشہ
- میر پور خاص؛ ہندو برادری کے مکانات اور مندر پر حملہ
- شادمانی کے آزاد امیدوار: کھلونے کیوں توڑے جائیں؟
- حزب التحریر سے روابط؛ پروفیسر پنجاب یونیورسٹی غالب عطا گرفتار
- Campus Talks
- بیکن ہاؤس سکول ساہیوال؛ 'پنجابی اور گالیوں سے اجتناب برتیں'، نوٹیفیکیشن جاری
- مدارس کا نصاب تبدیل کیے بغیر شدت پسندی کی روک تھام ممکن نہیں
- ہیلے کالج کا گرفتار طالب علم پوچھ گچھ کے بعد رہا
- تحریک طالبان پاکستان سے روابط کے شبے میں ہیلی کالج پنجاب یونیورسٹی کا طالب علم گرفتار
- قائد اعظم یونیورسٹی؛ احتجاجی طلبہ کے مطالبات منظور، ہڑتال ختم
- قائد اعظم یونیورسٹی؛ پرووسٹ کی برطرفی کے لیے طلبہ احتجاج، یونیورسٹی بند
- National
- FeaturesInfo & Insights
-
- Latest Features
چہرہ میرا تھا ۔ نگاہیں تھیں اُس کی
خرم سہیل: یہ آوازاپنے دور کی روشن آواز بن گئی، جس میں رومان کے سارے لمحے، ٹوٹے ہوئے پتوں کی طرح، خزاں اوربہار کے رنگوں میں دیکھے جاسکتے ہیں۔افغانوں کا کوئی ملک نہیں
رضا اختر: گڑتے حالات کی وجہ سے اب یہ کہنا بے جا نہ ہو گا کہ افغان باشندوں کا کوئی ملک نہیں ہے تاہم وہ سفر کرتے رہیں گے جبکہ تک ان کے کندھوں پر ان کے خاندان کی ذمہ داری ہے۔حقائق نامہ اورنج لائن میٹرو ٹرین پراجیکٹ
اورنج میٹرولائن کے لیے جاری تعمیرات کی وجہ سے پورے روٹ پر رہائشی اور کمرشل عمارات منہدم کی گئی ہیں۔ صرف پرانی انارکلی میں واقع کپور تھلہ ہاؤس کی مسماری سے دس ہزارافراد اور دربار موج دریا کے ارد گرد سال ہا سال سے آباد ہزاروں لوگ بے گھر ہوئے ہیں۔
- Latest Features
-
- OpinionViews & comments
-
- Latest Opinion
میں گہری مایوسی میں ہوں
تالیف حیدر: میں اپنے دوستوں کے ساتھ ہنستے بولتے، لڑتے لڑاتے، کھیلتے گاتے مایوس ہو جاتا ہوں۔ پھر وہ مجھ سے یہ نہیں پوچھتے کہ تم مایوس ہو۔ بس انہیں محسوس ہو جاتا ہے۔
نئے ذہنوں کو خوش آمدید
تالیف حیدر: نئے ذہن کا استقبال نئی قوموں اور نئے دنیاوں کے عروج کی موجب ہے ۔ ان کی تعظیم نئی کائنات کےروشن نظاروں کی ضامن ہے۔ ہمیں نئے ذہن کا استقبال کرنا چاہئے اور اس کی آمد کے جشن کو اپنی ذات کا مسئلہ تصور کرنا چاہیے۔
دو دسمبر ۔۔۔۔۔
توصیف احمد: میں رضا سے کبھی نہیں ملا بالکل اسی طرح جیسے میں اجتماعی قبروں، خفیہ حراستی مراکز اور نجی عقوبت خانوں کے سپرد کئے جانے والوں سے نہیں ملا۔۔۔میرے لئے 2 دسمبر رونے کا دن ہے، بلکہ ہم سب کے لئے دو دسمبر رونے کا دن ہے۔
- Latest Opinion
-
- InterviewsInspiring personalities
-
- Latest Interviews
فکشن رائٹر کا کمٹ منٹ زبان، اسلوب اور کہانی سے ہوتا ہے- اسد محمد خان
دراصل میں آزاد رہنا چاہتا تھا۔ کراچی آنے کے بعد مجھے وہ آزادی میسر آئی تو میں نے نظمیں کہنی شروع کیں۔ اور اس کے بعد کہانیاں لکھنی شروع کیں۔امروز- محبت کا لوک گیت جسے نام کی ضروت نہیں (دوسرا حصہ)
امرتا پریتم نے ہندی میں لکھنا شروع کیا تب جا کر گھر کے حالات کچھ ٹھیک ہوئے۔ لگ بھگ ایک لاکھ روپے مہینے کی آمدن ہونے لگی لیکن امرتا ہمیشہ سے دل کی بہت امیر تھی۔ بُرے سے بُرے حالات میں بھی کبھی اصولوں پر سمجھوتہ نہیں کیا۔امروز- محبت کا لوک گیت جسے نام کی ضروت نہیں (پہلا حصہ)
ہنری ملرنے کہا تھا "ایک دن آئے گا جب سارے آرٹ دم توڑ دیں گے بس زندگی باقی رہ جائے گی"۔ میرا نقطہ نظر ہنری ملرسے مِلتا جُلتا ہے ۔ میرے خیال میں تمام آرٹ راستے ہیں اور زندگی منزل ہے۔
- Latest Interviews
-
- ReviewsMovies & Books
-
- Books
اسلم پرویز کے خاکوں کے مجموعے گھنے سائے کا تجزیاتی مطالعہ
تالیف حیدر: مجھے اسلم صاحب کی خاکہ نگاری کا مطالعہ کرتے ہوئے کئی بار عظیم بیگ چغتائی، اشرف صبوحی، شاہد احمد دہلوی، مولوی عبدالحق، راشد، میراجی، منٹو، عصمت اور بیدی یاد آئے
‘‘قینچی چپل’’ پر چند باتیں (ایک ریویو)
دانیال: کی صاحب، ٹام کلینسی سے ڈپٹی نذیر احمد صاحب دہلوی بننے میں دیر نہیں کرتے۔ ڈائیلاگ میں وہ ڈپٹی صاحب کی طرح اپنے افکار کی تبلیغ اس روانی سے شروع کر دیتے ہیں کہ اپنے کرداروں کو اُسی میں بہا دیتے ہیں جس سے کہانی زمینی حقائق سے کٹ جاتی ہے
خرم سہیل کی تین کتابیں
رفاقت حیات: خرم سہیل، سوال کی بھڑکتی لو میں ٹھٹھک کر چلتا اسرارِ موسیقی کی غلام گردش میں تنہا گھومتا رہا لیکن جب وہاں سے لوٹا تو سُر مایا جیسی کتاب ہمارے سامنے لایاتا کہ ہم بھی موسیقی کے بھید جاننے میں اس کے ساتھ شامل ہوجائیں۔
- Movies
ماہِ میر آخر کون سے میر تقی میر پر بنائی گئی؟
سید کاشف رضا: کہانی میں جھول نہ ہوتے اور سرمد صہبائی اس فلم کو اپنی مخصوص افتادِ طبع یا ایڈیوسنکریسیز سے محفوظ رکھتے تو یہ ایک یادگار فلم بن سکتی تھی۔
نیلے آسمان پر رُکی ہوئی رُت کی کتھا۔ ۔ ۔ سانوریا
خرم سہیل: فلم کامنظر نامہ بے حد خوبصورت ہے۔ نیلے رنگ میں رنگے ہوئے درودیوار اور رات کے ماحول کے تناظر میں ایک شاندار سیٹ بنایا گیا، جس کے تخلیق کار "امنگ کمار"ہیںاے دل ہے مشکل
خرم سہیل: اس فلم کو دیکھتے ہوئے دماغ کی بتی بند اور دل کاجگنو ٹمٹماتا رہے گا توفلم اورلطف دے گی، اس بات کی ضمانت ہے۔
- Books
-
- LiteratureFiction & Poetry
-
- Fiction
دائرہ
اسد رضا: مجھے وہاں تقریر کرنے کے لئے بھیجا گیا تھا۔ میں یہ نہیں جانتا تھا کہ مجھے کس نے بھیجا ہے اور نہ ہی یہ کہ میرے سامع کون ہوں گے۔
قومی شناختی کارڈ
ذکی نقوی: گونگا مصلّی اب تو کچھ نیم پاگل سا بھی لگنے لگا ہے۔ کسی نے بتایا ہے کہ لفظ 'شناختی کارڈ' سن کر وہ آپے سے باہر ہو جاتا ہے اور اپنی گونگوں کی بولی میں بہت گالیاں بکتا ہے۔
سات مختصر کہانیاں: محمد جمیل اختر
محمد جمیل اختر: اُس کو وراثت میں شیشے کا گھر ملا تھاجس کو وہ بہت احتیاط سے سنبھال کر رکھتا تھا لیکن آئے روز کوئی نا کوئی پتھر مار کر چلاجاتا۔۔
- Essays
نئی اردو شاعری کا استعاراتی نظام
صدف فاطمہ: اگر نئی شاعری کا دلجمعی سے مطالعہ کرو تو معلوم ہوتا ہے کے نئی شاعری میں معنیات کی سطح پر بکھرنے کا جذبہ آئے دن بڑھتا چلا جا رہا ہے۔
جدید، جدیدیت اور مابعد جدیدیت
ستیہ پال آنند: ہوا یہ کہ چند برسوں میں ہی انارکی اور انتشارنے اندرونی خلفشار کے طور پر جدیدیت کی اس تحریک کو گھُن کی طرح چاٹنا شروع کر دیا۔ زبان کی شکست و ریخت شروع کی گئی تو لسّانیات کے سب اصول بالائے طاق رکھ دیے گئے۔اگرچہ بت ہیں جماعت کی آستینوں میں-دوسری قسط
’قائداعظم کے سیکولر نظریے کے خلاف کراچی سے بھی بڑا محاذ پنجاب کے رجعت پسند جاگیرداروں اور درمیانے طبقے کے قدامت پسند عناصر نے بنایا تھا۔ - Poetry
محبت کا سن یاس
سلمان حیدر: لفظ صحیفوں میں ڈھونڈے جا سکتے ہیں لیکن صحیفوں میں لکھے لفظ کثرت استعمال سے بے معنی ہو چکے ہیں
ایک آوارہ گولی کا ہدف: سبین محمود
حفیظ تبسم: تمہارے خواب نیلے رنگ کی عینک پہنتے تھے جو سرخ دھبوں کو سبز میں تبدیل کر دیتی ہے
- Humor & Satire
سینٹ ویلنٹائن یا سید ولی الدین
مفروض اے سازشی: ٹی ایچ پین کا موقف ہے کہ یورپ نے کسی قدر اپنے تعصب اور کسی قدر مجبوری کے تحت سید ولی الدین کے کارنامے کو سینٹ ویلنٹائن سے منسوب کیا،
میں اور میرے ایم۔ فل والے (قسط اول)
تالیف حیدر: میری ایم فل کی کلاس میں کل ستائس بچے ہیں اور میں یہ بات پورے یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ اس میں سے کم سے کم بیس لوگ ایسے ہیں جو اگر گزشتہ صدی میں اشرف صبوحی کے ہاتھ آ جاتے تو ان کے خاکوں کا ایک عدد مجموعہ اور تیار ہو جاتا۔اے میری سہیلی
حمیرا اشرف: میری عزیز از جان میں تو تمھارے مستقبل کے لیے ابھی سے پریشان ہوگئی ہوںمیری مانو تو اپنے فیصلے پر نظرثانی کر لو۔ کیونکہ شادی نہ کرنے پر جو کچھ بھی معاشرے سے سننے کو ملتا ہے وہ اس سب کے آگے کچھ نہیں ہے جو شادی کے بعد سننے کو ملتا ہے۔ - Hindustani Kahanian
راجا ہریش چندر
اس وقت آسمان سے امرت کی بوندیں ٹپکنے لگیں اور روہتاس زندہ ہو اٹھا۔ ہریش چندر اور شِویا کی خوشی کا ٹھکانہ نہ تھا۔ انہوں نے سب دیوتاوں کو پرنام کیا اور روہتاس کو چھاتی سے لگا کر پیار کرنے لگے۔سچا رشتہ
یہ کس کس جنم میں میرے ماں باپ تھے۔ میں تو اپنے عمل کی سزا اور جزا کے لیے کبھی دیوتا ہوں کبھی انسان، کبھی چوپایہ، کبھی پرندہ۔ طرح طرح کے جسموں میں نہ جانے کتنے یگوں سے بھٹک رہا ہوں۔کالی ناگ
کرشن کی مار کی تاب نہ لاکر اس نے زہر اگلنا شروع کر دیا، مگر کرشن کا حملہ اس وقت تک جاری رہا جب تک کالی کے زہر کا سارا خزانہ خالی نہیں ہو گیا۔ - عالمی ادب
نزار قبانی کی رومانی شاعری
نزار قبانی: جب مجھے کسی عورت سے محبت ہوتی ہے تو تمام درخت میری طرف ننگے پائوں دوڑنے لگتے ہیں
- Fiction
-
- GalleryPhotos & videos
-
- Photography
تا بہ محشر ماتمِ آلِ پیمبر دیکھنا
نادے علی شہری معمولات اور سڑکوں پر دوڑتی بھاگتی زندگی کی عکاسی میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ یہ تصاویر نادے علی کے اس تصویری سلسلے کا حصہ ہیں جو لاہور میں عاشورہ اور اس سے متعلق رسوم و روایات کی عکاسی پر مبنی ہے۔عرس بابا فرید
رضا اختر: معاشرے میں پھیلی عدم برداشت، نسلی امتیاز، فرقہ واریت اور نظریاتی تنازعات میں اپنے دور کی تاریکی ختم کرنے والے ان مفکروں کی شاعری اور تعلیمات کی ہمیں آج بھی ضرورت ہےجامعہ کراچی میں پہلا 'غیر سیاسی' یوم ثقافت گلگت بلتستان
گلگت بلتستان کی ثقافت سے طلبہ کو متعارف کرانے کے لیے گلگت بلتستان کی موسیقی، رقص اور پکوان تقریبات کا حصہ تھے۔ - Videos
لکھ پنجابی، بول پنجابی
پنجابی کو ذریعہ تعلیم بنانے اور دفتروں میں رائج کرنے کے لیے قانون سازی کے اقدامات تاخیر کا شکار ہیں۔کیا یہ وطن سب کا ہے؟
سجاد گوہر کا تعلق ہزرہ برادری سے ہے اور وہ نیشنل کالج آف آرٹس کے طالب علم ہیں۔ ان کی یہ ویڈیو بلوچستان اور باقی پاکستان کے بیانیے میں موجود تفاوت کا اظہار ہے۔دہشتگردی اور ہماری کہانیاں
لالٹین قارئین کی دلچسپی کے لیے پیش خدمت ہے کراچی ادبی میلے کے دوسرے روز شدت پسندی اور دہشت گردی کےادب پر اثرات بارے جناب آصف فرخی، انتظار حسین اور محترمہ عارفہ سیدہ زہرہ کے مابین جناب آصف فرخی کی بیان کردہ گوتم کہانی "انگلی مالا" کے تناظر میں ہونے والی مکمل گفتگو۔
- Photography
-
- Laaltain CornerRegular Features